الیکٹرانک میڈیا کا اصل کام تعصب دکھانا مقصود ہے جن ایشوز کو اٹھانے پر زور لگا رہا ہے بے نظیر کے قتل پر اس موقع سے زیاده نقصانات ہوئے تھے وہاں یہ نقصانات کو اتنا بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کرتا جتنا کہ اُس ’’ایشو‘‘ کو اٹھانے اور ہائی لائٹ کرنے پر جوکہ معاملے کی اصل جان ہوتی ہے۔ ناموس رسالت کے ایشو کو نہیں اٹھا رہا البتہ اس سے سامنے آنے والے نقصانات کو ہائی لائٹ کرتا جارہا ہے۔ سمجھنے والے خوب سمجھتے ہیں کہ اس کے پیچھے کیا خباثت کارفرما ہے۔
میڈیا کے ظالمو .... تمہاری چیخیں آج ہی کیوں نکلیں؟
نبی صلى اللہ علیہ وسلم کی آبرو پر حرف اٹھانے والی اس ملعون فلم کے منظرعام پر آئے کتنے دن ہوچکے؟
کتنی دیر سے دنیا بھر کی سکرینوں اور اخباری صفحات پر خیرالبشر صلى اللہ علیہ وسلم کا ٹھٹھہ اور مذاق ہورہا ہے؟ ... اس پر تمہاری چیخیں کیوں نہ نکلیں؟
یہ پریشانی جو آج تمہارے تن بدن میں نظر آرہی ہے، اتنے دن کہاں روپوش رہی؟
اسلام پسندوں کے پرامن مظاہروں کو تم نے کوریج دی ہی کب ہے۔
اسلام پسندوں کے بعض جذباتی طبقوں میں یہ فرسٹریشن پیدا کرنے کے ذمہ دار تو تم خود ہو
یعنی جب وہ ’پرامن‘ ہوتا ہے تو کسی توجہ کے قابل نہیں ہوتا اور جب وہ ’پرامن‘ نہیں رہتا تو مذمت کے قابل ہوتا ہے۔ تمہارا خیال ہے کوئی اس خباثت کو نہیں سمجھتا۔۔۔
یاد رکھو، یہاں ایک آتش فشاں کھل رہا ہے
تمہارا وہ مغرب نواز اور قادیانیت نواز کردار بہت کھل کر سامنے آرہا ہے
اس ملک کو رخ دینے کا تمہارا یہ خواب پورا ہونے والا نہیں
ناموس رسالت کے مسئلہ سے اٹھنے والا یہ سیلاب، جو شعور اور آگہی کی منزلیں تیزی کے ساتھ طے کرنے لگا ہے، عنقریب تمہارا بہت کچھ بہا لے جانے والا ہے۔